Posts

Showing posts with the label Rebuttal

Rightful Religion سچا دین

Image
Islam اسلام  أعوذ باللہ من الشیطان الرجیم English... " لوگو، تم ہی اللہ کے محتاج ہو اور اللہ تو غنی و حمید ہے وہ چاہے تو تمہیں ہٹا کر کوئی نئی خلقت تمہاری جگہ لے آئے ایسا کرنا اللہ کے لیے کچھ بھی دشوار نہیں کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا اور اگر کوئی لدا ہوا نفس اپنا بوجھ اٹھانے کے لیے پکارے گا تو اس کے بار کا ایک ادنیٰ حصہ بھی بٹانے کے لیے کوئی نہ آئے گا چاہے وہ قریب ترین رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو (اے نبیؐ) تم صرف انہی لوگوں کو متنبہ کر سکتے ہو جو بے دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں جو شخص بھی پاکیزگی اختیار کرتا ہے اپنی ہی بھلائی کے لیے کرتا ہے اور پلٹنا سب کو اللہ ہی کی طرف ہے"(قرآن 35:15,16,17,18) "اندھا اور آنکھوں والا برابر نہیں ہے نہ تاریکیاں اور روشنی یکساں ہیں نہ ٹھنڈی چھاؤں اور دھوپ کی تپش ایک جیسی ہے اور نہ زندے اور مردے مساوی ہیں اللہ جسے چاہتا ہے سنواتا ہے، مگر (اے نبیؐ) تم اُن لوگوں کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں مدفون ہیں تم تو بس ایک خبردار کرنے والے ہو- ہم نے تم کو حق کے ساتھ بھیجا ہے...

جوتے پہنن کر نماز پرھنے کی سنت کی خلاف ورزی اور داڑھی

Image
۷) جوتے پہننے کی سنت کی خلاف ورزی یہودی چونکے ننگے پیر نماز پڑھتے ہیں اس لیے ان کی مخالفت کے سبب محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جوتے پہن کر بھی نماز پڑھی اور ایسا کرنا سنت ہے۔ (ابو دائود652،صحیح البانی، صحیح ابی دائود607)۔جب ڈاڑھی رکھنے کو واجب قرار دیا گیا اور مشرکین کی مخالفت کے تحت اب تک اس پر اتنا زور دیا جاتا ہے تو جوتے پہن کر نماز پڑھنے پر زور کیوں نہیں دیا جاتا؟  لہذا جب شریعت کے عمل جائز ہے تو اسی طرح لاش کا نہ دفنانا بھی جائز ہے ۔ تجزیہ استدلال #7   ایک روایت میں ہے: عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ رضی الله عنه عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم يُصَلِّي حَافِيًا وَمُنْتَعِلًا. حضرت عمرو بن شعیب رضی اللہ عنہ ان کے والد ماجد ان کے جد امجد نے فرمایا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ننگے پاؤں اور نعلین مبارک پہنے ہوئے نماز پڑھتے دیکھا۔ [ أبي داود، السنن، 1: 176، رقم: 653، ابن ماجه، السنن، 1: 330، رقم: 1038، بيروت: دار الفکر] رسول اللہﷺ نے فرمایا:''جب تم میں سے کوئی آدمی مسجد کی طرف آئے تو وہ دیکھے اگر اس ...

لاشوں پر اجتہاد

Image
۸) اجتہاد تمام انبیائے کرام علیہم السلام اور حضور نبی کریم محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق مردوں کو دفنانے کی تعلیم ہے۔اس کی چند حکمتیں ہیں ۔ اگر دفن نہ کیا جائے تو: ۱) ورثا ء کا رونا دھونا تسلسل کے ساتھ برقرار رہے گا جو کہ نقصان دہ ہے۔ ۲) دفن نہ کرنے سے جو لاشیں سڑگل جانے والی ہیں ان سے معاشرے میں بدبو پیدا ہوگی اور لوگوں کو تکلیف پہنچے گی۔ ۳) دفن نہ کرنے کی وجہ سے جن لوگوں کے پاس اپنی زمین نہیں ہے ان کے لیے مسائل پیدا ہوتے کہ وہ ان لاشوں کو کہاں رکھتے۔ ۴) اب تک زمین لاشوں سے تنگ پڑجاتی ۔ ۵) گناہ گاروں کی پردہ داری بھی مقصود ہے کہ لاشوں کے سڑنے گلنے سے عوام میں ان کی خفت ہوتی۔ ۶) ہم نے اخبارات میں پڑھا ہے کہ بعض جانور سے بدتر انسان لاشوں کو میڈیکل تجربات کے لیے بیچتے ہیں ،ان سے زنا کرتے ہیں،ان کا گوشت کھالیتے ہیں،ان کا کفن چرالیتے ہیں، ان کے اعضا ء کو جادو وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔ میرے  (مولانا /عالم کے ) خیال میں مذکورہ حکمتوں کی وجہ سے عمومی طور پردفن کرنے کا حکم ہے اورحضور نبی کریم محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی سنت بھی ہے۔ لیکن شہدائے اسلام کی ...